حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بعد حرم مطہر حضرت معصومہ (س) قم کے متولی آیت اللہ سید محمد سعیدی نے گذشتہ روز 13 فروری 2022ء کو ایرانی اسپائیکوجن ویکسین(SpikoGen Vaccine) کے انجیکشن کے ذریعہ اپنی ویکسین کی تیسری ڈوز لگوائی ہے۔
انہوں نے کہا : لوگوں کو امرِ خیر کے طور پر ویکسین لگوانے کی ترغیب دی جانی چاہیے یعنی انہیں یہ یقین دلایا جائے کہ وہ ویکسین لگوانے کے ساتھ اپنے اور معاشرے کے لیے گویا خیر و صلاح کا کام انجام دے رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: جیسا کہ قرآن کریم میں امرِ خیر اور نیک کام میں جلدی کرنے کا حکم دیا گیا ہے اسی طرح لوگوں کو اس اچھے کام میں بھی جلدی کرنی چاہیے کیونکہ یہ ان کی اپنی صحت کی ضمانت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ عوام الناس کے حقوق کا احترام بھی ہے۔
قم کے امام جمعہ نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: ویکسینیشن کا عمل صحت کا ایک ایسا مسئلہ ہے جس میں سماجی جہت بھی موجود ہے کیونکہ لوگ ویکسین لگوا کر دراصل ایسا کام انجام دے رہے ہوتے ہیں جو ان کے اپنے اور معاشرے کے لیے اچھا ہوتا ہے۔
اسی سلسلہ میں قم یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے وائس چانسلر برائے صحت جناب سیامک محبی نے کہا: ہم اس وقت کرونا وائرس پھیلنے کی چھٹی لہر میں داخل ہو چکے ہیں اور اس وقت ہمارے پاس تقریباً 400 مریض اسپتال میں داخل ہیں۔ حفظانِ صحت کے اصولوں کی رعایت سب پر انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا: ہم نے 5 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو ویکسین لگانا شروع کر دی ہے۔ ہم والدین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو ویکسین لگوانے کے لیے اقدام کریں کیونکہ جو افراد ویکسین لگوا چکے ہیں اور پھر کرونا میں مبتلا ہوتے ہیں تو ان کی ویکسینیشن کے سبب انہیں ہسپتال میں داخلہ ضروری نہیں ہوتا اور اس طرح جان ضائع ہونے کا خطرہ بھی بہت کم رہ جاتا ہے لہذا جن لوگوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی ہے وہ اپنے شکوک و شبہات کو چھوڑ کر کرونا ویکسین لگوانے میں جلدی کریں۔